انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 مارچ۔2020ء) کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر کی سیاحت اور ٹریول انڈسٹری میں ہر روز دس لاکھ افراد بے روز گار ہو رہے ہیں ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورزم کونسل کے مطابق ہوٹلوں کی وسیع پیمانے پر بندش، بین الاقوامی اور ڈومیسٹک ایئرلائنز کی زیادہ تر پروازوں کی معطلی، کروز لائنز کے خاتمے اور عالمی سفر پر پابندی عائد ہونے سے اس انڈسٹری پر تباہ کن اثرات مرتب ہو رہے ہیں.کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر کئی ملکوں میں سفری پابندیاں اور مکمل یا جزوی لاک ڈاﺅن ہیں دیگر مقامات کی طرح نیو یارک کا تاریخی بروکلین بریج جو ساری سال سیاحوں کا مرکز بنا رہتا ہے وہ بھی سنسان پڑا ہے.

بیان کے مطابق اس صورت حال سے ٹریول انڈسٹری کے اندر ہر سطح پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، جیسے ٹور آپریٹرز، ٹریول ایجنٹ اور انفرادی تاجر خاص طور پر متاثر ہو رہے ہیں.یہ تنظیم 75 حکومتوں کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے اور اس نے ان ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واضح کریں کہ اس کاروبار کو ممکنہ طور پر مکمل ڈوبنے سے بچانے کے لیے قرض کے حصول اور ٹیکسوں میں چھوٹ کیسے حاصل کی جا سکتی ہے.

امریکی شہر نیویارک کے میئر بِل ڈی بلاسیو نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں ضروری طبی سامان صرف دو سے تین ہفتے میں ختم ہو جائے گا‘صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت شہر 30 لاکھ این 95 ماسکوں، پانچ کروڑ سرجیکل ماسکوں اور 15 ہزار وینٹی لیٹروں کی ضرورت ہے.اس کے علاوہ ذاتی حفاظت کا سامان جس میں سرجیکل گاﺅن، اوور آل، دستانے اور چہرے کے ماسک شامل ہیں اس کی بھی ضرورت ہے میئر کا کہنا ہے کہ ان تمام اشیا میں ہر ایک اڑھائی کروڑ کی تعداد میں درکار ہے تاکہ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسوں سے نمٹا جا سکے.

نیویارک کے میئر نے کہا کہ میرے پاس آپ کے لیے کوئی اچھا دن نہیں ہے ہم ہر وقت جائزہ لے رہے ہیں لیکن آج ایک ایسا دن ہے جس کے دو یا تین ہفتے بعد ہمیں طبی سامان کی بڑی تعداد میں دوبارہ فراہمی کی ضرورت ہو گی.امریکہ میں جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 340 ہوگئے ہیں اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اب تک کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 26747 ہو گئی ہے.